| بلاگز | اگلا بلاگ >>

میں حیران ہوں

نعیمہ احمد مہجور | 2010-08-21 ،12:02

میں دعا گو ہوں بھارت کی چالیس فیصد آبادی کے لئے جو خط غرُبت سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے اور اُن کے مُنہ کا نوالہ چھننے والے وہ سیاست دان ہیں جو فوجی اور جوہری سرگرمیوں پر ملک کا خزانہ لوٹ رہے ہیں۔

میں پریشان ہوں اُن لاکھوں کسانوں کے لئے جن کی زمینیں وہ سیاست دان چھین رہے ہیں جو کسانوں کی لاشوں پر کارخانے بنا کرامیر ملکوں کی صف میں شامل ہونے کی دوڑ میں ہیں جو کسان آواز اٹھانے کی جرات کر رہا ہے اُس پر لاٹھیاں برسائی جارہی ہیں۔
میں فکر مند ہوں اُن معصوم لڑکیوں کے لئے جن کا شہروں گاؤں میں برہنہ پھرا کر تماشا کیا جاتا ہے اور چند روپے کی لالچ میں پولیس کیس تک رجسٹر نہیں کرتی۔
میں خوف زدہ ہوں اُن باضمیر چند شخصیات کے لئے جنہیں حق کی بات کہنے پر مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں اور جنہیں سچائی بیان کرنے کی سزا میں دیش نکالادیا جاتا ہے۔
میں دہشت زدہ ہوں اُن بچوں اور نوعمر لڑکوں کے لئے جنہیں کشمیر کی گلیوں میں سیاست دانوں کی اِیما پر فوجی گولیوں سے بھون رہے ہیں اور جن کی مائیں ہاتھوں میں سنگ اٹھاکر اپنا حق مانگ رہی ہیں۔
میں حیران ہوں کہ کشمیر سے کنیا کماری تک ہونے والے موت کے اس کھیل پر دنیا کے سیاست دان خاموش کیوں ہیں اورخون خرابے کو دیکھ کر اُن کا دل کیوں نہیں پسیج رہا ہے۔
مگرمیں دعا گو ہوں کہ اِن معصوم بچوں، خواتین، کسانوں اور غریبوں کو بچانے کے لئے ایسا سیلاب آجائے کہ جس میں صرف سیاست دان اور اُن کی سیاست غارت ہوجائے۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 7:04 2010-08-24 ,گردیزی ، یو اے ای :

    میں بھی آپ کے ساتھ دعا گو ہوں،
    ان ساری پریشانیوں،فکرمندیوں،خوف و دہشت،اور حیرانکی کے ساتھ چن کا آپ نے تزکرہ کیا ہے ۔
    مگر فرق ہہ ہے کہ آپ انڈیا کی پات کر رھہی ہیں اور میں پاکستان کی۔ خیر ہہ کوئی فرق نہی ہے۔آخر دونوں ایک ہی کشتی کے مسافر ہیں۔

  • 2. 14:27 2010-08-24 ,MALIK PUNOO KHAN , KOTLI AK :

    انڈیا اپنی ملٹری طاقت کو اسلیے بڑھا رہا ہے کہ اسکو ڈر ہے کہ کہیں مسلمان اپنی کھوئی ہوئی حکومت دوبارہ نہ حاصل کرسکیں۔ لیکن انڈیا کے اندر علٰیحدگی کی تحریکیں دیکھ کے پتہ چل رہا ہے کہ آخر کب تک وہ اپنی فوجی طاقت کے بل بوتے پر انکو دباتا رہے گا۔ کرپشن،رشوت اور اقرباپروری تو تھرڈ ورلڈ کے ممالک کاطرہ امتیاز ہے وہ اس سے باز نہیں آسکتے۔ اور جارج فرنانڈس انڈین وزیردفاع کا تابوتوں والا سکینڈل تو سب کو یاد ہوگا۔ تہلکہ ڈاٹ کام۔

  • 3. 14:27 2010-08-24 ,MALIK PUNOO KHAN , KOTLI AK :

    انڈیا اپنی ملٹری طاقت کو اسلیے بڑھا رہا ہے کہ اسکو ڈر ہے کہ کہیں مسلمان اپنی کھوئی ہوئی حکومت دوبارہ نہ حاصل کرسکیں۔ لیکن انڈیا کے اندر علٰیحدگی کی تحریکیں دیکھ کے پتہ چل رہا ہے کہ آخر کب تک وہ اپنی فوجی طاقت کے بل بوتے پر انکو دباتا رہے گا۔ کرپشن،رشوت اور اقرباپروری تو تھرڈ ورلڈ کے ممالک کاطرہ امتیاز ہے وہ اس سے باز نہیں آسکتے۔ اور جارج فرنانڈس انڈین وزیردفاع کا تابوتوں والا سکینڈل تو سب کو یاد ہوگا۔ تہلکہ ڈاٹ کام۔

  • 4. 21:23 2010-08-24 ,جج بادشاہ،وولنگونگ آستراليا :

    ميں حيران ہوں آپ کے لکھے ہوئے بلاگ کے تبصرے کيوں شائع نہيں کيۓ جاتے۔لگتا ہے انڈيا يا پاکستان کی ايجنسياں ملوث ہيں۔

  • 5. 16:19 2010-09-01 ,Riffat Mehmood :

    مجھے تو آج کا معاشرے اور زمانہ جاہليت کے دور ميں زيادہ فرق نہيں لگتا آج بھی ظالم اپنی بدمعاشياں قائم کرنے کے لیے وہی حربے استعمال کرتا ہے جو جہالت کےدور ميں کرتے تھے- ناحق قتل عام خواتين کی بے حرمتی تزليل کا ايک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کيا جاتا ہے۔ کشمير ميں نہتے عوام پر تشدد خواتين کی بے حرمتي۔ عراق اور افغانستان ميں غير جانبدار لوگوں پر تشدد، بوسنيا ميں انسانيت سوز مظالم، کيا مہذب معاشرے کی عکاسی کرتے دکھائی ديتے ہيں يا جہالت کے دور کی انسانی فطرت کے آئينہ دار ہيں۔ سيالکوٹ ميں معصوم بچوں پر کھلے عام تشدد اور سفاکانہ قتل کس تہذيب اور کس معاشرے کے عکاس ہيں۔ کيا انسان ابھی تک کھوپڑيوں کے مينار بنانے کی خواہش ميں مبتلا ہے۔ تو عدليہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ان کے اہلکار بھيڑيوں کے غول کی طرح ظالموں کی عيانت کرتے ہيں۔ ان کا نا ہونا ہی بہتر ہہے يہ صرف بگاڑ پيدا کرنے ميں مدد گار ہيں۔ ہم سب اس جرم ميں برابر کے شريک ہيں۔

˿ iD

˿ navigation

˿ © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔