| بلاگز | اگلا بلاگ >>

جہادیوں کی نانی اور دنبے کی طرح کٹتے قبائلی

حسن مجتییٰ | 2007-10-13 ،13:06

’میرا ذہن اس بات کو سمجھنے میں پس و پیش کررہا ہے کہ پاکستان کے پختونخواہ یا صوبہ سرحد کے وہ قبائلی علاقے جہاں کے کھیتوں میں پچاس پچاس عورتیں ایک ساتھ کام کرتے دکھائي دیتی تھیں اور جہاں سے گزرنے والے مسافر پر نہیں بلکہ ان عورتوں کی بڑی پر لازم ہوتا تھا کہ وہ آنے والے مسافر سے ’پخير راغلے‘، ’تھڑے مشہ‘ کہیں وہ اچانک انتہا پسند کیسے ہوگئے؟ اور پاکستان کی وہ فوج جسکا ایک موٹو نہ فقط جہاد فی سبیل اللہ ہے اور جو خطے میں سارے جہادیوں کی نانی بھی رہی ہے راتوں رات ماڈریٹ فورس کیسے بن گئی؟
blo_mehmand_taliban152.jpg

حقانیہ کے مدرسے میں داخل بچوں کی برین واشنگ اپنی جگہ لیکن رزمک کے کیڈٹ کالج میں کتنے مقامی قبائلیوں کے بچے پڑھتے ہیں؟

ساٹھ سال تک جس بائیس سو میل لمبی سرحد کی حفاظت اکیلے سر ان قبائلیوں نے کی تھی اب ان کے زخموں پر مرہم ’دشمن ملک‘ (بھارت) کے ڈاکٹر اس پار افغانستان میں رکھ رہے ہیں!‘

ایک دکھی پختون نے گولڈ لیف کی آدھی ڈبی سے سگریٹ سلگاتے ہوئے مجھ سے کہا۔

تیرہ کی وادی میں پہاڑوں کو اپنے گھر کی چاردیواری سمجھنے والے پشتون قبائلیوں کے ٹپے اب کچھ یوں ہیں کہ
’غم اتنا ہے کہ ہم پر بلبل بھی روتی ہے اور گل بھی،
نہ خزاں کے آنے کا پتہ پڑتا ہے نہ جانے کا‘

وہ قہوے خانے اور بازار کیا ہوئے جہاں کی شام کھوے سے کھوا چِھلتا تھا اور جیسے دیکھ کر قبائلی کہا کرتے ’بازار گرم شو‘ ( بازار گرم ہے)۔

کیا یہ وہ رزمک نہیں جہاں اعلان کیا جاتا تھا کہ فلاں دن فلاں وقت ہیلی پیڈ پر گورنر اترے گا، اس کے ساتھ سوئيڈن کا وفد بھی ہوگا اور یہی قبائلی تھے جو رزمک ہو کہ میران شاہ کا قلعہ ایک ہاتھ میں تلوار یا بندوق لیکر لوک رقص کیا کرتے تھے؟ محسود ، بہٹنی، داوڑ اور وزیر قبیلوں کے ہاتھوں میں ریشمی رومال لیے اپنے اپنے ڈوم اور ڈانسر ہوا کرتے اور جنہیں قبائلی دنبے پییش کرتے تھے۔

’لیکن اب قبائلی خود دنبے کیطرح کٹ رہے ہیں‘ مجھے کسی نے کہا۔


˿ iD

˿ navigation

˿ © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔