حالات کی کھوتی
پاکستان کے ارباب اقتدار ہٹلر کے معشوق ہی کہلائيں گے اگر اب بھی وہ سجھتے ہیں کہ انکے اور انکے تخت گاہ اسلام آباد کیلیے اکثریتی بلوچـوں کے دلوں میں کوئی ایسی چیز رہ گئی ہے جسے ’محبت‘ کہا جاتا ہے۔
’
پاکستان کے ارباب اقتدار ہٹلر کے معشوق ہی کہلائيں گے اگر اب بھی وہ سجھتے ہیں کہ انکے اور انکے تخت گاہ اسلام آباد کیلیے اکثریتی بلوچـوں کے دلوں میں کوئی ایسی چیز رہ گئی ہے جسے ’محبت‘ کہا جاتا ہے۔
’
اکبر بگٹی کے قتل نے کشمیر کے اس واقعے کی یاد تازہ کردی جب میرے محلے میں علیحدگی پسند تحریک کے دوران بھارتی فوج نےکریکڈاون کیا اور سب کے سامنےایک ضیعف لاغر بزرگ کو کھڑا کیا جس کے ہاتھ پیچھے سے باندھے گۓ تھے اور آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔
مشرق میں اگر کوئی مرد تحمل مزاج ہونے کا دعوی کرے تو اسکی تحمل مزاجی پرکھنے کے لئے ایک تیر بہدف فارمولا موجود ہے۔
میں یہ بات وثوق سے کہتی ہوں کہ تیسری دنیا میں اگر کوئی طاقت ور ہے تو وہ سرکاری افسر عرف بابو صاحب ہیں۔
کیا کمال کیا ہے ہماری کرکٹ ٹیم نے کہ ایک نا پسندیدہ امپائر کی بات بری لگ گئی تو جا کر روٹھی حسینہ جیسا رویہ اختیار کر لیا۔
کل میرے سر اور آنکھوں پر سے پٹی اترنے والی ہے
ایک آنکھ سے میں کیا کیا دیکھ سکوں گا
ماں کا آدھا چہرہ
آدھا چولہا
آدھا سیب
اس ’نئے بلاگ‘ کی عمر اب چند ہفتے ہوچکی۔
کیسا ہے یہ؟
پرورش کیسے کی جائے؟
تقریبا دو ماہ بھارت میں گزارنے کے بعد جب میں واپس لندن پہنچی تو سی یو لیٹر کے الفاظ نے پھر میرا سواگت کیا۔ اس جملے سے مجھے ازل سے چڑ ہے کیونکہ اس کا مطلب کبھی یہاں سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا، مگر ہم جیسے لوگ دوبارہ ملنے کے اس وعدے کو اکثر سچ مانتے ہیں۔
اولاد کو کھونے کا کرب شاید اس ماں سے زیادہ کوئی نہ سمجھ سکے جس نے نو مہینے اسے اپنے پیٹ میں رکھا ہو۔ گزشتہ ہفتے میں نے اپنی چھوٹی بہن کے چہرے پر یہ کرب دیکھا۔ اسے کچھ نہ کہہ سکا بس آنکھوں اور ہاتھوں کی خاموش زبان سے اسے تسلی دی۔
بہت دنوں سے بلاگ لکھنے کا موقع نہیں ملا۔ وہ اس لیئے کہ پہلے بیماری اور پھر گھر تبدیل کرنے کے عمل نے مجھے روکے رکھا
جی ہاں ہم نے گھر بدل لیا ہے اور یقین مانیے یہ آسان کام نہیں ہے۔۔۔ پہلے چند روز تو مجھے یہ سمجھ نہیں آیا کہ میں نے اپنے کپڑے کس بکس میں رکھے تھے۔ گرم کپڑوں والے بکس پر تو میں نے تفصیل لکھ دی تھی لیکن آجکل کے موسم گرما کے کپڑے نہ جانے کہاں تھے۔ نتیجہ یہ کہ کئی دنوں تک مجھے اپنے شوہر کی قمیضیں پہننی پڑیں۔
˿ © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے
اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔